*اسلامی انقلاب،شہیدمحمد باقر الصدر کی نظر میں*
۔۔۔چونکہ ایران کی مسلمان بہادر قوم دوسروں سے زیادہ مرجعیت اور دینی تعلیمات کے ساتھ وابستہ تھی۔اس لیے اس نے انبیاء،ائمہ اورصدیقین کی حکومت کی راہ پر ثابت قدمی اور باطل قوتوں کے خلاف جہاد کو وہ مضبوط بنیاد عطا کی اور وہ مقدس تحریک چلائی جو امام خمینی دام ظلہ کی حکیمانہ قیادت میں اپنی رسالت اور سیاست کے ذرہ عروج پر پہنچی،
۔۔۔۔اس نے کفر کے طاغوتوں سے تلخ ودرد ناک جنگ لڑی اور جدید فرعون کے مقابلے میں دلیرانہ استقامت دکھائی اسے اور عالم اسلام میں کفر واستعمار کو عبرتناک شکست دی۔
۔۔۔ایران کی عظیم قوم نے جمہوری اسلامی کے قیام اور فکر کی تاسیس کے لیے جدوجہد کی ہے۔اس نے نہ صرف اپنا احیا کیاہے بلکہ اس تاریک دور میں جبکہ تمام مسلمان اقوام ایک نجات دہندہ کی منتظر ہیں تاکہ وہ مغرب اور اس کے استعماری اور پر فریب تمدن کے غلبہ سے رہائی دلائے اور تمام بنی نوع انسان اس رسالت کی ضرورت کا احساس کر رہے ہیں۔جو انسان کو انسان پر ظلم سے نجات دلائت۔ایران کی مسلم قوم تمام عالم اسلام بلکہ پورے جہان کے لیے روشنی کا مینار ہے۔
۔۔۔۔امام خمینی نے اسلام کے مخفی چہرے سے پردہ الٹ کر نہ صرف قوت اسلام اور ملت ایران کی جوانمردی کا اجاگر کیابلکہ اسلام کو مقید رکھنے والوں کے جرم کو آشکار کیا اور ان لوگوں کو بھی ظاہر کیا جو اسلام کی اشاعت و توسیع میں مانع تھے۔اور نہیں چاہتے تھے کہ اس کے شارع کی عظیم قوت کا برملا اظہار ہو۔
۔۔۔۔امام خمینی نے اس صورتحال کوبدلیل واضح کیا۔اسلام کایہ نیاپرتو جو ایرانی مسلمان کے توسط سے عکس افگن ہواہے جلد ہی ان حکومتوں کو جنہوں نے امیروں کی طرح اپنے آپ کو اسلام سے منسوب کررکھاہے۔اس طرح رسوا کر لے گا جس طرح کہ اس نے اسلام کی مخالف حکومتوں کو رسوا کیا ۔۔۔
*کتاب* :
اسلامی جمہوریہ کادستوری ڈھانچہ اور اس کے مصادر قوت۔صفحہ نمبر 11/10
*مصنف* :
شہید سید محمد باقر الصدر
*ترجمہ* :
حجۃ الاسلام سید ساجد علی نقوی