تاثرات
سیدہ زہرا نقوی
بنی نوع آدم کو حقیقت کی پاکیزہ راہ دکھانے میں مریم ، آسیہ ،ہاجرہ ، خدیجہ ،صدیقہ طاہرہ فاطمہ زہراء اور ان کی شیر دل دختر جناب زینب کبری سلام اللہ علیھم جیسی عظیم شخصیات اپنے مقدس کردار کی روشنی میں ہمیشہ جبین تاریخ کی زینت بن کر نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کے لیے بھی نمونہ عمل ہیں۔ تاریخ کی ان شجاع ترین, عفت و پاکدامنی کے بلند ترین مرتبے پر فائز خواتین سے درس حجاب و پاکدامنی ، تقوی و پرہیزگاری اور شجاعت و بہادری حاصل کر کے وقت کے فرعون و یزید کے ظلم و ستم کے سامنے سینہ سپر ہوجانے والی خواتین میں سے ایک روشن اور چمکتا ہوا نام شہید باقر الصدر کی ہمشیرہ شہیدہ آمنہ بنت الہدی کا ہے جو اپنے بھائی کی جرات ,مجاہدت ,علم اور تقویٰ کا عکس تھیں۔
آپ کی علمی ،ادبی ،معاشرتی، ثقافتی اور سیاسی کردار و خدمات نے سرزمین عراق میں ایک انقلاب برپا کر دیا۔ جناب زینب کبری سلام اللہ علیھا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آپ صدام ملعون کے ظلم و جور کے خلاف آہنی دیوار ثابت ہوئیں .پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلی وسلم کی پاک نسل سے تعلق رکھنے والی عظیم شہیدہ بنت الہدی نے اپنے پاکیزہ خون سے اپنی صداقت کی گواہی دی۔ شہیدہ بنت الہدی خواتین کے لیے ایک زندہ مثال ہیں کہ جب دین پر آنچ آجاے اور باطل قوتیں جبر و استبداد پر اتر آئیں تو ایک خاتون کو کردار زینبی اپناتے ہوئے کیسے میدان میں اترنا ہے اور باطل کا چہرہ بےنقاب کرنا ہے۔
میں خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گی ان تمام افراد کو جنہوں نے اس مجلہ کی صورت میں شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کی شخصیت کے عظیم اور بے مثال مجاہدانہ پہلووں کو جمع کیا اور قارئین کے لیے ایک جوان، شجاع، عالمہ ،فکر زینبی کی عکاس شہیدہ بنت الہدیٰ کی تبلیغی ، ثقافتی ، علمی ، ادبی، جہادی اور سیاسی کردار کو یکجا کر دیا۔ یہ ایک بہترین کاوش ہے اور مجلہ گوہر نایاب کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے ..
میں سمجھتی ہوں اس دور پر آشوب میں آج کی نسل کو جس طرح گمراہ کیا جا رہا ہے، علماء و مجتہدین سے برگشت و بیزار کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، ان حالات میں ضروری ہے کہ ان بزرگان و محسنین کی قربانیوں کا تذکرہ بار بار کیا جائے اور نوجوان نسل کو بتایا جائے کہ انہوں نے کس قدر زحمات اٹھائیں۔ اس مکتب کو سینہ در سینہ منتقل کرنے کے لیے دن رات محنت کیں .اپنی جان کی قربانیاں پیش کیں۔
پروردگار عالم ہم سب کو شہیدہ کے عظیم کردار و افکار کو زندہ رکھنے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فر