آیت اللہ شہید باقر الصدر کی کرامت نفس……..

*آیت اللہ شہید باقر الصدر کی کرامت نفس……..

شہید صدر رح کی نظر بندی کے دوران سوائے چند شاگردوں اور قریبی ساتھیوں کے کسی اور کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں تھی ۔ ان کے قریبی ساتھی اور شاگرد شیخ محمد رضا نعمانی نقل کرتے ہیں کہ آیت اللہ صدر رح کی نظر بندی کو ابھی چند ہی ماہ گزرے ہوں گے کہ ایک دن دوپہر کے وقت میں شہید صدر رح کی لائبریری میں سویا ہواتھا ۔ اچانک انہوں نے مجھے آواز دی اور کہا ادھر آؤ ۔ میں لائبریری سے باہر آیا تو دیکھا استاد محترم گلی کی طرف کھلنے والی کھڑکی کے پاس کھڑے باہر دیکھ رہے ہیں اور آہستہ آہستہ یہ ذکر پڑھ رہے ہیں ’’لاحول ولا قوہ الا باللہ العلی العظیم ، انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‘‘

میں نے حیرت سے پوچھا ۔ جناب استاد آپ کیا کہہ رہے ہیں ؟ ان شاءاللہ خیر تو ہے ؟

آیت اللہ صدر رح نے فرمایا ’’ آگے آؤ اور ان سپاہیوں کو دیکھو! جنہوں نے ہمارے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے ، یہ بے چارے کس طرح گرمی کے عالم میں گرم دھوپ کے نیچے کھڑے ہیں اور لگتا ھے سب پیاسے ہیں ، دیکھو ان کی پیشانیوں سے پسینہ بہہ رہاہے۔ یہ بے چارے اس گرمی میں جل رہے ہیں، اور ان کا ایک بھی افسر یہاں نہیں ، میرا دل ان کے لئے جل رہاہے ، کاش ہم ان بے چاروں کو پینے کےلیے ٹھنڈا پانی ہی دے دیتے ۔

شیخ نعمانی نے کہا ۔ جناب استاد یہ لوگ مجرم اور خطا کار ہیں۔ اور آپ کو کئی ماہ سے بے رحمی اور شقاوت کے ساتھ محاصرے میں لیے ہوئےہیں ۔ ۔۔ ان کے ہاتھ اس ملک و قوم کے مسلمانوں کے خون سے آلودہ ہیں، آپ ان پر کس طرح رحم کررہے ہیں۔ ؟؟

آیت اللہ صدر رح نے کچھ دیر سوچنے کے بعد جواب دیا ۔ آپ کی بات درست ھے ۔ اور میں آپ کی ہمدردی کا احساس کررہا ہوں ، لیکن آپ کو یہ بھی جاننا چاہئے کہ اس گروہ کی بدبختی اور انحراف کا سبب زمانے اور معاشرے کے نامساعد حالات ہیں یا یہ لوگ کسی سالم اور اچھے گھرانے میں پیدا نہیں ہوئے ۔ اور ان کی صحیح تربیت نہیں ہوئی ۔ ان سب علل و اسباب کی وجہ سے یہ گمراہ اور خراب ہوگئے ہیں، ورنہ یہ بھی ایمان دار اور دین دار ہوتے ۔ بنابریں یہ ترحم اور ہمدردی کے لائق ہیں۔

شیخ نعمانی اپنے استاد کی کرامت نفس اور اخلاق عالیہ سے حیرت زدہ ہوکر انہیں دیکھنے لگے ۔ اتنے میں آیت اللہ صدر رح نے اپنے خادم حاج عباس کو بلایا اور کہا ۔ کچھ ٹھنڈا پانی لے جاؤ اور ہمارے گھر کے ارد گرد کھڑے پولیس والوں کو دو ، شاید وہ پیاسے ہوں ؟

آیت اللہ صدر رح کے اسی بلند اخلاق اور کریمانہ طرز عمل کی وجہ سے ان کے گھر کا محاصرہ کرنے والے بہت سے بعثی سپاہی آپ کے مرید اور گرویدہ ہوگئے ، اور ان کی خاطر وہ اپنے افسروں سے لڑ پڑے تھے اور ان میں سے بعض اسی جرم میں سزائے موت کے مستحق بھی قرار پائے ۔

ایک دفعہ شیخ نعمانی نے انہی سپاہیوں میں سے بعض کی موت کی خبر استاد تک پہنچائی تو وہ بہت غمگین ہوگئے کہ ان لوگوں کو میری خاطر جان سے ہاتھ دھونے پڑے *(دیدار با ابرار جلد ۱۵ صفحہ ۱۲۸)*

اقتباس از
*استعمار و استبداد کے خلاف علمائے عراق کی جد و جہد ‘‘صفحہ ۱۳۰۔۔*

از سید رمیز الحسن موسوی
Shaheed Imam Muhammad Baqir-al-Sadar (شہید امام محمد باقر الصدر)