*شہیدہ آمنہ بنت الہدی شخصیت،افکار اور کردار*
آئیڈیل کی تلاش انسان کی فطرت احصہ ہے۔اسی لیے انبیا ،ائمہ کو اللہ نے انسان کے لیے نمونہ بنایا۔
مردوں کے ساتھ خواتین کے مختلف نمونے قرآن نے پیش کیاہے۔اور اسلام میں بہت سی خواتین کا کردار بھی نمونہ قرارپائی۔
عصر حاضر کی خواتین میں آمنہ بنت الہدی ایک جامع کردار ہے۔جن پر مختلف پہلووں سے بحث اور گفتگو ممکن ہے۔جو دیگر خواتین کے لیے آئیڈیل بن سکتی ہیں۔
آمنہ بنت الہدی1356ہجری کو عراق کے شہر کاظمین میں پیداہوئی۔اور شہید محمد باقر الصدر کی چھوٹی بہن تھی۔صدام نے دونوں بہن بھائیوں کو شہید کیا۔
شہیدہ بنت الہدی کی زندگی مختلف پہلووں سے قابل بحث ہے۔
*1️⃣شہیدہ بنت الہدی کا خاندانی پس منظر،*
ولادت ،بچبن،ا بتدائی تعلیم وتربیت ،علمی مدارج،والدین، بھائیوں کا کردار،بچپن کاماحول،تربیت،نوجوانی اور جوانی میں شعور،ایمان،احساس،سیرت کردار اور ان کی جدوجہد جیسے اوصاف۔
شہیدہ بنت الہدی کا علمی۔مقام،صلاحیت،محنت،شوق ودلچسپی اور مقام ومنزلت،
ان کاگھریلو،اجتماعی اخلاق اور معاشرے کا درد اور ذمہ داری پر عمل،
*2️⃣معاشرے میں جدوجہد* اور شعور وآگاہی،بیداری،خواتین میں حقوق وذمہ داری اورشخصیت کااحساس اجاگر کرنا۔
احساس اور معاشرتی شعور
1۔فکری اور ثقافتی سوچ
2۔تدریس
3۔تالیف
4۔جہادی انقلابی عمل
5۔بامقصد ذندگی
🔹مضبوط فکر
🔹اعلیٰ اسلامی اخلاق
🔹گھریلو میں آپ کی زندگی اور ذمہ داری
🔹عبادت
*3️⃣بنت الہدی کی نمایاں صفات*
اسلام۔شناسی،اسلامی کی اجتماعی پہلو سے آگاہی اور شناخت ومعرفت۔
▪️اسلام کی فکر اور انقلاب سوچ
▪️بنت الہدی اور مکتب شہید صدر
▪️بنت الہدی اور تاریخ سے آگاہی
▪️بنت الہدی ایک ادبی شخصیت
▪️اخلاقی پہلو
▪️آپ کا ہم وغم
▪️بیدار ضمیر
▪️زہد وتقوی کامجسمہ
▪️پاکیزہ نفس
▪️حکمت کے راستے کا انتخاب
▪️بنت الہدی اور تسلیم خدا وندی
▪️بنت الہدی اور تبلیغ دین
*4️⃣تبلیغی،تربیتی اور ثقافتی میدان مین شہیدہ کی کوششیں اور اقدامات۔*
ثقافتی وتنلیغی کردار،
ان کی تصنیفی وتالیفی کردار،خطبات،لیکچرز،مدارس کاقیام اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں۔
🔹مدارس زہرا کی تاسیس
🔹تدریس اور مباحثہ وگفتگو
🔹تصنیف وتالیف
🔹کاروان حج
🔹مرجع اور خواتین میں رابطہ
*5️⃣۔شہیدہ آمنہ بنت الہدی،افکاروآثار کے آئینے میں*
شہیدہ کی تصنیفات،تقاریر اور گفتگو کی روشنی میں افکار کاجائزہ۔خصوصا خواتین کے مقام،حقوق،ذمہ داری اور شخصیت کے حوالے سے ان کا نکتہ نظر۔۔
*6️⃣جہادی وانقلابی کردار*
جہادی میدان میں ایثار،فداکاری،جانثاری،جرات،بہادری اور بصیرت اور جان کی قربانی کاجذبہ۔
انقلابی وجہادی سیرت
شریک رسالت شہید صدر
حکومتی ارکان سے خطاب
امیرالمومنین میں خطاب
نَظر بندی
شہید صدر کی حفاظت
شہادت اور سلسلے میں مظا لم وسختی میں صبر وتحمل وبرداشت جیسے آپ کے محکم ارادہ۔۔۔۔
شہادت
تدفین۔
مذکورہ موضوعات پر اہل قلم ومحققین کو بیان کی ضرورت ہے۔تاکہ عصرحاضر کی خواتین اپنا مقام،کردار اور حقوق وذمہ داری سے آگاہ ہوسکیں۔