بحث حول الولایہ
شہید آیت اللہ سید محمد باقر الصدر
پہلااردوترجمہ:تشیع ورہبری۔
دوسرااردوترجمہ:شیعیت کا آغاز کب اور کیسے؟
ترجمہ:سید مرتضی حسین صدر الافاضل رحمۃ اللہ علیہ
جدید محققین میں سے بعض حضرات نے تشیع کا مطا لعہ شروع کیا اور اسلامی معاشرے میں اس کا سرسری جائزہ لیتے ہوئے اس کے چند ثقافتی امتیازات سامنے رکھ کر ایک فیصلہ کر لیا،انہوں نے کہا کہ تشیع امت اسلامیہ کا ایک جز یاعضو زائد ہے یا اجتماعی ومعاشرتی عمل کا ایک نتیجہ یارد عمل ہے۔
ان کا خیال ہے کہ اسی مذکورہ جزو کو تدریجی ارتقا نے ایک فکری ومذہبی صورت بخشی اور جسم امت کا یہ جزو آہستہ آہستہ بڑھتا گیا جیسے ایک ہاتھ کی چھٹی انگلی۔
شہید صدر نے اسی رجحان اور طرز تفکر کی نفی کرتے ہوئے اپنے دلائل کو دوسوالوں
(۱)تشیع کیونکر رونما ہو۔
(۲) شیعہ کیسے وجود میں آئے؟ کے جوابات کی صورت میں نہایت عالمانہ انداز میں پیش کیا ہے۔