الاسس المنطقیۃ للا ستقراء.
ارباب فکر ونظر سے پوشیدہ نہیں کہ علم منطق کی مدد سے علوم وافکار کی صحت کو جانچاجاتا ہے۔ اس علم کو علما نے دوحصوں میں تقسیم کیا ہے۔ایک حصہ کو ”معرف“ اور دوسرے حصے کو ”حجت“ کہتے ہیں۔حجت سے مراد وہ ذہنی معلومات ہیں جن کی مدد سے انسان ایک مجہول تک پہنچتا ہے۔علما ئے منطق نے حجت کی بھی تین اقسام بتائی ہیں۔
(۱)استقراء
(۲) تمثیل
(۳)قیاس
استقرا سے مراد وہ استدلال ہے جو انسان عام طور پر چند جزئیات کے مشاہدے کے بعد ایک کلی قاعدہ کی صورت میں قائم کرتا ہے۔شہید صدرؒ نے اپنی اس تصنیف میں استقرائی منطق کی بنیادوں پر سیرحاسل بحث کرتے ہوئے قدیم یونانی انداز استدلال کی اصطلاحات کی قید سے آزاد ہوکر علم منطق کو جدید نظریات اور فلسفہ اور سائنس کے حوالہ سے سمجھانے کی بھر پور کو شش کی ہے۔