تعارف کتب:اسلامی بینک(3)

اسلامی بینک(البنک اللاربوی فی الاسلام )

(غیر سودی بینک کامکمل نظام)

مترجم:علامہ سید ذیشان حیدر جوادی

یہ کتاب”اللجنۃ التحضریۃ بیت التمویل الکویتی“ کے اس سوال کے جواب میں تحریر کی گئی جو شہید صدر ؒ سے اسلامی بینکنگ کے خدوخال اور اصول وضوابط کے متعلق کیا گیا تھا۔
شہید صدر ؒکتاب کے ابتدائی صفحات میں غیر سودی اسلامی بینک کی تشکیل کے بارے میں فرماتے ہیں؛”بلا سود بینکاری کے دو مختلف موقف ہیں۔“
٭۔۔۔اُس شخص کاموقف جو غیر سودی بینک کے خطوط کو پوری زندگی اور پورے سماج کے خطوطِ زندگی کے ساتھ مقرر کرنا چاہتا ہے۔ گویا ُاس نے پورے نظام حیات کی قیادت سنبھال لی ہے اور زندگی کے پر شعبہ پر اختیار حاصل کر لیا ہے،اور اب زندگی کے مختلف اسلامی شعبوں کے ذیل میں بینک کا بھی غیر سودی نظام تشکیل دینا چاہتا ہے۔یعنی اُس کا سماج بھی اسلامی ہے اور بینک بھی اسلامی۔
٭۔۔۔اس شخص کا موقف جو غیر سودی بینک قائم کرنا چاہتا ہے لیکن پورے سماج کے قانون سے الگ۔اُس کے ہاتھ میں سماج کا کوئی شعبہ اور کوئی اختیارنہیں ہے۔اُسے اسی فاسد معاشرے اور غیر اسلامی اجتماع میں زندگی گزارنا ہے اور اسی ماحول میں بینک قائم کرنا چاہتا ہے۔جہاں بینک اور بینک کے علاوہ بھی ہر مقام پر سودی کاروبار کا قبضہ ہے اور سرمایہ دارانہ نظامِ معیشت،افکار،اخلاق، ہر شعبہ زندگی پر چھایا ہوا ہے۔
یہ بھی اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے۔کیونکہ شہید صدر نے اس کتاب کو اُن تمام تالیفات سے بلند کردیا ہے جوبینک کے نام پر صرف سود کی حرمت کی وضاحت کر کے خاموش ہوگئی ہیں اور بینک کے موضوع کو تفصیل کے ساتھ بیان نہیں کر سکی ہیں۔دوسرے لفظوں میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے دوسری تالیفات ختم ہوتی ہیں۔بلکہ اگر یوں بھی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ان تالیفات کی حیثیت اس کتاب کے لیے مقدمہ سے زیادہ کچھ نہیں۔