فریبا انیسی”سے کچھ سوالات

” فریبا انیسی”سے کچھ سوالات

“فریبا انیسی”«دختری ازتبارہدایت »نامی کتاب کی مصنفہ ہےجو انہوں شہیدہ آمنہ بنت الہدی کی شخصیت،افکار اور خدمات کے بارے میں لکھی ہے۔یہ کتاب شہیدہ کی زندگی،یادوں اورمسلمان عورت کی اجتماعی وسیاسی کردار پر روشنی ڈالتی ہے اور اسے مرکز امور زنان وخانواد ریاست جمہوری ایران نے سال 1391شمسی کو شائع کیاہے۔شہیدہ کی برسی کی مناسبت سے اس کتاب کی مصنفہ سے کیے گئے کچھ سوالات کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے۔

سوال:بنت الہدیؒ کی شہادت کو بہت عرصہ گزرنے او راس بارے میں اطلاعات کی کمی کے باوجود کس طرح آپ ان تمام اطلاعات کو جمع کرنے میں کامیاب ہوئیں؟
فریبا انیسی: شہید صدرؒ اور ان کی بہن کے بارے میں تمام تحریریں، منابع اور کتابیں ،گھر کے سامان کے ساتھ بعثی مامورین کے حملہ میں نابود ہوئےاور کچھ عرصے بعد ان کاگھر سڑک بنانے کے بہانے ختم کیاگیا۔اس لیے کاغذات اور اسناد میں سے کچھ بھی نہیں بچا۔
یہی وجہ تھی کہ انتہائی مشکلات کے ساتھ انٹرویوز کے لیے تقریبا دوسال کا عرصہ لگا۔ ان کے دوست احباب اور جاننے والوں کوڈھونڈ کر اور ان سے شہیدہ کی شخصیت،کردار اور فعالیت کے بارے میں گفتگو کی اس طرح کتاب کی تدوین مکمل ہوئی۔

سوال:بنت الہدیٰ کی وہ کونسی خصوصیات ہے جو ابھی تک آپ پر صحیح منکشف نہ ہوئی ہو؟
فریبا انیسی:درحقیقت بنت الہدی کی حقیقی شخصیت ابھی تک نمایاں طور پربیان نہیں ہوئی ہے۔وہ ایسی خاتون ہیں کہ ابھی تک معاشرے میں ہمیں ان کی کوئی مثال نظر نہیں آتی۔بعض جامد الفکر علما ان سے شادی کرکے ان کوخاموش کرناچاہتے تھے۔
ایسی خاتون جو داستان اور شعروناول سے اسلام کی تبلیغ کے لیے اسلحہ کے طور پراستفادہ کرتی تھیں۔حج کے قافلے میں خواتین کے ساتھ ہوتیں اور روح عبادت سے ان کوآشناکرتیں ، اسی طرح سیاسی مسائل میں بھی حصہ لیتی تھیں۔وہ ایک آگاہ معلمہ اور توانا منتظم تھیں۔
منصوبہ بندی اور ثقافتی پروگراموں میں دو مختلف شہروں میں موجود دو مدرسوں میں ایک ساتھ شرکت کرتیں۔اگر ان کے منصوبے اور پروگرام جلد واضح ہوتے تو ان کے بہت سے تجربات سے ہمارے تربیتی ادارے، مربی حضرات اور تعلیمی ذمہ داران استفادہ کرسکتے تھے۔لیکن سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ ان کی شہادت اور قبر کی طرح ، جو اپنی ماں حضرت زہرا کی طرح مبہم ہے، ان کے منصوبے بھی ہم پر صحیح طرح آشکار نہیں ہوئے۔

سوال:دونوں بہن اور بھائی کے درمیان رابطہ کیسا تھاکہ دونوں ایک ساتھ شہید ہوئے؟
فریبا انیسی:شہیدباقرصدرؒ کی زوجہ فاطمہ صدر کے مطابق بنت الہدیؒ نے چونکہ گھر میں ہی تعلیم حاصل کی تھی اور اپنے بھائیوں کو استاد کے ساتھ یاد کرتی تھی۔اس کے علاوہ بنت الہدی کی گھر میں سب کے ساتھ محبت مثالی تھی۔ آپ ملک سے باہر کسی سے شادی کے لیے حاضر نہ ہوئی جس سے آپ خاندان سے دور ہوجائے۔۔بنت الہدی کا شعر سب سے پہلے اس کے بھائی نے ہی پڑھا۔
خطاب وتقاریر کے ذریعے سیاسی سرگرمی اور لوگوں میں شعور پیدا کیا۔نجف میں آیت اللہ شہید صدرؒ کی گرفتاری کے بعد امیرالمومنین کے حرم میں خطاب کے ذریعے 17رجب کے قیام ار شہید صدر کی آزادی کی راہ ہموار کی۔اسی لیے بعثی اہلکاروں نے شہید صدرؒ کے خاندان کو 11مہینہ نظر بند کرنے اور شہید صدرؒ کوگرفتار کرنے کے بعد ان دو اسلام کے فداکاروں کو شہید کردیا۔